اتوار، 21 ستمبر، 2025

(دوطلاق کے بعد بیوی کورکھناہوتوکیاکریں؟)

 


  (دوطلاق کے بعد بیوی کو کس طرح رکھ سکتے ہیں ؟)

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ زید اپنی بیوی کو دو طلاق دیا اس کے بعد دو سال تک الگ تھے اب وہ دوبارہ ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں اس کے لیئے شریعت کا کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی 

محمد نذیر رضوی ممبئ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اگر دو طلاقیں دی تھیں اور اس سے قبل کبھی طلاق نہ دیاہو اور نہ ہی عدت کے اندر رجوع کیاہواور اب ایک ساتھ رہنا چاہتے ہوں تو شریعت کا اس بارے میں حکم یہ ہے کہ بیوی کی رضامندی سے نئے مہرکے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں نکاح کریں حلالہ کہ ضرورت نہیں .

حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں: صورتِ مسئولہ میں دو طلاقیں رجعی واقع ہوئیں، حکم ان کا یہ ہے کہ مابین عدّت کے رجعت کا اختیار ہے اور بعد انقضائے عدّت اگر عورت چاہے اس سے نکاحِ جدید کرسکتا ہے (فتاویٰ رضویہ، جلد ۱۲، صفحہ ۳۶۸) واللہ تعالی اعلم بالصواب

کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھان گڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج، بہار





ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only